اشاعتیں

جون, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

میری پارو ___

آج بھی بارش ٹوٹ کے برسی جیسے اس دن ... یاد ہے تم کو جل تھل تو اس روز بھی تھا جب  ہم تم پہلی بار ملے تھے جاڑے کی وہ سرد ہوائیں  اُڑتے پھرتے زرد سے پتے بن میں پت جھڑ اجڑے پیڑ، پرندے، موسم لیکن میرے دل کے اندر اجلے اجلے رنگ دھنک کے جیسے آنگن میں چندا ہو جیسے ہر سو پھول کھلے ہوں جیسے آنچل میں تارے ہوں یاد ہے تم کو؟  پارو، پارو "پارو، میری پیاری پارو۔" جانتے ہو نا؟ جب تم مجھ سے یہ کہتے تھے پارو میری پیاری پارو جانتے ہو نا؟ جب تم مجھ کو دیکھتے تھے تو،  رنگ حسیں تر ہوجاتے تھے اب کے برس بھی آئی بہاریں کونپل پھوٹیں،  رنگ دھنک کے  جھڑگئے مجھ سے چاندنی راتیں ہوئیں اماوس ماند پڑی پھر، تیری پارو! ٹوٹ گئی پھر، تیری پارو! تجھ سے بچھڑ کر،  خود سے بچھڑ کر  مرگئی پارو