محبت نامہ، صاحب جان کے نام _
میرے صاحب جان، کتنے دن ہوگئے آپ کی کوئی خبر نہیں ہے۔ آج پھر بہت دل گرفتہ ہوں،اکثر سوچتی تھی کہ جب بھی آپ سے بات ہوگی میں ان تمام کیفیات کا اظہار کروں گی جن سے میری کوئی شناسائی نہ تھی مگر آپ کو سامنے پاکر کانپتے ہونٹ اور گنگ زبان کچھ بھی نہ کہہ پائے۔ آج محبت کی شدت جذبات کے ساتھ انصاف نہیں کر پا رہی سو میں نے قلم اٹھایا ہے اس غبار کو اپنے اندر سے نکالنے کیلئے کہ محبت کا بہترین مجرب عمل تو اظہارِ محبت ہی ہے۔ غیرمحسوس طریقے سے جب کوئی آپکے دل کے ان خانوں پر قابض ہو جائے جو شاہراہِ عام نہیں ہوتے تو دل کیا کرے؟ محبت کی یہی خامی ہے کہ جب ہوتی ہے تو نفع نقصان نہیں دیکھتی۔ بس ایک اصول ہے کہ محبت کو کبھی جھک کر نہیں اٹھانا چاہیئے۔ جب تک آپ میری زندگی میں نہیں تھےتو زندگی بے جان لگتی تھی۔ کہیں کچھ کمی کا احساس تھا پھر آپ دبے پاؤں زندگی میں آ گئے تو جیسے رنگوں کی بہار آگئی۔ عجیب سا رشتہ تھا۔ شروع شروع کی محبت کے نشے کا سرور بھی الگ ہی تھا اور اس شخص کو کھونے کا ڈر بھی جو کبھی میرا تھا ہی نہیں۔ آپ مُسکراتے تو میں مُسکراتی، آپ غُصہ کرتے تو ...