عمران خان، آپ پاگل ہیں !

عمران خان آپ پاگل ہیں۔ 
سب اچھا چل رہا ہے، ملک میں سڑکیں بن رہی ہیں، میٹرو آ گئی، پُل بن رہے ہیں اور بصورتِ دیگر راوی چین ہی چین لکھتا لیکن ایک پاگل شخص پھر بھی شور مچا رہا ہے کہ اس ملک میں گڑبڑ ہے۔ یہ پاگل شخص کون ہے۔ ہو گا اپنے زمانے کا شہرہِ آفاق کرکٹر اور سپر سٹار لیکن ابھی کیا ہے؟ بقول مخالفین یہ کبھی وزیراعظم نہیں بن سکتا۔ میں اس تجزیئے سے متفق ہوں۔ کچھ بھی تو نہیں اس پاگل میں جو پاکستان میں وزیراعظم بننے کی اہلیت میں شمار ہوتا ہو۔ جھوٹ وہ نہیں بولتا، منافق وہ نہیں، کرپشن اس نے نہیں کی، پیسہ کمانے کا اسکو جنون نہیں، امریکیوں کے ترلے یہ نہیں کرتا، فوجیوں کے دروازے بھی نہیں کھٹکھٹاتا۔  تعلیم اور صحت جیسی سہولیات کی اہمیت کو ہی روتا رہتا ہے۔ گلی اور سڑکوں پر رُلنے والے بچوں کیلئے عالمی معیار کے ادارے بنانا چاہتا ہے۔ نہ خیبرپختونخواہ میں کسی دوست یار کو ٹھیکے لے کر دیتا ہے، نہ کسی کو کوئی لائسنس دینے کی سفارش کرتا ہے۔ یہاں تک کہ شوکت خانم ہاسپٹل یا نمل یونیورسٹی تک میں کسی کی سفارش تک نہیں کرتا کیونکہ وہاں کوئی اسکی سفارش کو گھاس تک نہیں ڈالتا۔ نہ ہی اس شخص کو یہ پرواہ ہے کہ اسکی پارٹی کے لوگ اسکے آگے ہاتھ باندھ کر کھڑے کیوں نہیں ہوتے اور جی حضور کیوں نہیں کہتے۔ یہ وہ دیوانہ شخص ہے جس کی ذہنی حالت پر مجھ سمیت کئی لوگوں کو شبہ ہے۔ پتہ نہیں یہ شخص کبھی سدھرے گا کہ نہیں۔ 
آخر کوئی وجہ تو ہو گی جو میڈیا ، قانون دان اور این جی اوز کے ننانوے فیصد افراد اور ادارے اسکے مخالف ہیں؟ ایک اکیلا شخص کیسے درست اور باقی غلط ہو سکتے ہیں؟ عقل تسلیم نہیں کرتی۔ ہمارے بڑے بڑے صحافی، بڑے بڑے سیاستدان، بڑے بڑے اینکر اس پاگل شخص کو تضحیک کا نشانہ بناتے اور چوبیس گھنٹے حوصلہ شکنی کی کوشش کرتے ہیں لیکن اسکو عقل نہیں آتی۔ پتہ نہیں کس مٹی کا بنا ہوا ہے۔ 
اس دیوانے کے 'بڑے بڑے' ناقد بہت کریڈیبل لوگ ہیں۔ انکو اور انکی اولادوں کو امریکہ و برطانیہ کی بڑی بڑی یونیورسٹیوں سے سکالرشپ ملتے ہیں۔ ان پر قسمت کی دیوی مہربان ہے۔ آخر یہ ان جیسا کیوں نہیں بن جاتا؟  آخر یہ کیوں نواز شریف اور زرداری جیسے لوگوں کے پیچھے پڑا ہے؟ عوام نے تو ہر حال میں خوش رہنا ہے اور انہی کو ووٹ دینا ہے چاہے یہ سیاستدان انکا حق کھائیں یا عورتوں کی عزتیں لُوٹنے میں ملوث ہوں یا انکے پروٹوکول کی وجہ سے کسی کی جان چلی جائے۔ عوام کو کیا فرق پڑنا ہے پانامہ کیس کے فیصلے سے؟ یہ شخص سمجھتا کیوں نہیں؟ اتنا ضدی کیوں ہے؟ انکے ساتھ مل جائے اور عیاشی کی زندگی گزارے۔ عوام نے کیا کر لینا ہے؟ اس ملک میں احتساب کے ادارے اور الیکشن کمیشن اشرافیہ کی جیب میں ہیں ایسے حالات میں یہ پاگل شخص خوار ہو رہا ہے۔ یہ نہیں جانتا کہ پیسے کی طاقت کیا ہوتی ہے۔ پاکستان یہ، پاکستان وہ، جیسی باتیں صرف ملی نغموں تک ہی اچھی لگتی ہیں۔ خوابوں کی دنیا میں رہنے والے اس پاگل کے منہ سے یہ سب سن کر صرف ہنسی آتی ہے اور جب اینکرز کو روز اسکا تمسخر اڑاتے دیکھتی ہوں تو سوچتی ہوں 'یہ پاگل شخص حوصلہ بھی نہیں ہارتا؟' 
ایک مشہور ملی نغمہ ہے 'چاند میری زمیں پھول میرا وطن' جو میں ہر وقت گنگناتی ہوں۔ اس میں ایک مصرعہ ہے جو گنگناتے ہوئے میں ہمیشہ رُک جاتی ہوں کیونکہ وہ ادا کرتے ہوئے مجھے لگتا ہے میں منافقت کررہی ہوں۔ 
'میرے اہلِ قلم عظمتوں کے نشاں' 
میرا، میری دانست میں ، عظیم اہلِ قلم طلعت حسین جو بچپن سے میرا آئیڈیل تھا۔ جب اس نے ملک ریاض کے پلانٹڈ انٹرویو کو ایکسپوز کیا تو مجھے لگا میں اسکو پُوجنے لگی ہوں۔ کاشف عباسی اسکا ذاتی دوست تھا لیکن اپنی صحافتی ذمہ داریوں پر اس نے اپنی دوستی قربان کر دی۔ مجھے فخر ہوا اپنے اس اہلِ قلم پر۔ پھر ایک روز میں نے اسے ایک عید شو میں مہر بخاری کیساتھ خوش گپیاں کرتے سنا تو مجھے عجیب سا لگا پھر سوچا چلو ذاتی دوست تھے رنجشوں کو بھلا دیا ہو گا۔ لیکن میری خوش فہمی جلد ہی دور ہو گئی۔ طلعت حسین جیو کے پروپیگنڈا کا حصہ بن گیا اور ایک شخص کی دشمنی میں اندھا ہو گیا۔ انسانی خریداری میں منفرد مقام رکھنے والے بدنام زمانہ شریف خاندان کی بدنام زمانہ چشم و چراغ، مریم نواز نےطلعت حسین کو امریکہ میں ایمبیسڈر بنانے کا دانہ ڈالا اور خوب استعمال کیا۔ وہ اس کے لالچ میں نہ صرف اپنی صحافتی ذمہ داریوں کو بھُول گیا بلکہ کرپشن کے دفاع کی بےمثال روایت قائم کی۔ 
میرا ایک اور عظیم اور بڑا اہلِ قلم، سلیم صافی۔ اسکا ہدف بھی صرف اور صرف اسی پاگل شخص کی ذات ہے۔ یہ ملک ریاض کا خاص آدمی ہے۔ ملک ریاض جو میڈیا کو کنٹرول کرنے کا بےتاج بادشاہ ہے، ان سب پر بےتحاشہ مہربان ہے۔ سلیم صافی کا بھائی جو کہ کوالیفائڈ صحافی بھی نہیں، پانچ لاکھ ماہانہ تنخواہ پر ملک ریاض کے آنے والے ٹی وی چینل کا دو سال سے ہیڈ ہے۔ صافی کئی مرتبہ ملک ریاض کا انٹرویو کر چکا ہے۔ کون ہے ملک ریاض؟ ایک ٹھیکیدار، بس؟ 
دو اور عظیم اہلِ قلم، کامران خان اور جاوید چوہدری جو ہر وقت عمران خان کے خلاف آگ اگلتے اور کرپشن کا دفاع کرتے نظر آتے ہیں، بدنام زمانہ لینڈ گریبر، ملک ریاض کے دربار کے مستقل مسخرے ہیں۔ 
کس کس کو روئے گا اور پکڑے گا یہ پاگل شخص؟ کس کس کے پیچھے جائے گا؟ ساری عمر یونہی سعی لاحاصل میں گنوا دے گا
ملک دشمن ادارے جنگ/ جیو کا ایک رپورٹر ہے حذیفہ رحمان۔ وزیرِاعلی پنجاب کا خاص الخاص ذاتی دوست۔ جتنا زمین کے اوپر ہے اتنا زمین کے اندر۔ یہ اپنے علاقے ڈیرہ غازی خان میں ڈی پی او اور دوسرے اہم اداروں کے سربراہ اپنی مرضی سے لگواتا ہے۔ سرکاری ملازم اسکے حکم کی تعمیل ایسے کرتے ہیں جیسے  یہ ہی وزیرِاعلی ہو۔ سڑکوں اور گلیوں میں اسکے نام کے بینر لگے ہوئے ہوتے ہیں۔ اسکو پولیس کا پروٹوکول ملتا ہے۔ یہ وزیراعلی پنجاب کا ہیلی کاپٹر استعمال کرتا ہے۔ 
کیا کیا بتاؤں؟ یہ خون چوسنے والی جونکیں کہاں کہاں سے نکال کر ایکسپوز کروں؟ اے بیوقوف شخص، پاگل مت بنو۔ سمجھوتہ کر لو۔ عمر کے اس حصے میں کیوں ہلکان ہو رہے ہو؟ خیبرپختونخواہ تمہارے پاس ہے۔ صرف جنگلات ہی کاٹ دو تو اربوں کما لو گے لیکن آپ جیسا سرپھرا شاید ہی کوئی ہو جو جنگلات کاٹ کر کمانے کی بجائے جنگلات لگا رہا ہے تاکہ اس عوام کو صاف ستھری صحتمند آب و ہوا میسر ہو جن کو پتہ ہی نہیں کہ عزت سے جینا کیا ہوتا ہے۔ ابھی بھی موقع ہے اشرافیہ سے ہاتھ ملا لیں۔ عوام کا نہیں اپنا سوچیں۔ اس ملک کا نہیں اپنا مفاد دیکھیں ویسے ہی جیسے باقی تمام لوگ کرتے ہیں کیونکہ ننانوے فیصد لوگ غلط نہیں ہو سکتے، غلط آپ ہیں۔ 

تبصرے

  1. بہت خوب۔۔ حقیقت یے۔ھمارے عوام بھی کچھ ایسا ھی چاھتے ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. بہت خوب۔۔ حقیقت یے۔ھمارے عوام بھی کچھ ایسا ھی چاھتے ہیں

    جواب دیںحذف کریں
  3. صالح ظافر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا 😁😁

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔

      حذف کریں
    2. جس روز ضمیر مردہ ہو گیا اور ایمان بیچ دیا اس روز صالح ظافر کیا پٹوارن بننے میں بھی شرم محسوس نہیں کروں گی۔
      (پہلا کمنٹ غلطی سے حذف ہو گیا۔) 😊 پڑھنے کا شکریہ۔

      حذف کریں
  4. کیونکہ وہ پاگل آدمی منافق نہیں اسلئے وزیراعظم نہیں بن سکتا اس میں نورے جیسی کرپشن کی کوالٹی نہیں اسلئے وزیراعظم نہیں بن سکتا اللہ ہمارے حال پر رحم فرمائیں اور ہمیں زروشر ملاوالطاف سرخے جو بھی قوم سے محلص نہیں نجات عطا فرمائیں آمین

    جواب دیںحذف کریں
  5. اعلی تحریر۔۔ان پارسا اور سچائی کے دعویدار صحافیوں ایک آصلیت بتانے کا

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

محبت نامہ، صاحب جان کے نام _

Lest I Wither In Despair__

جب بھی ملتی ہے مجھے اجنبی لگتی کیوں ہے----__