پاکستان کے خُونی لبرلز عرف موم بتی مافیا۔ انتہاپسندی کی دوسری شکل

پاکستان کے ہردلعزیز لیڈر ، عمران خان ، نے موم بتی مافیا کو خونی لبرل کیا کہا جیسے بھڑوں کے چھتے میں ہاتھ ڈال دیا۔ ایسی آگ لگی جس کے شعلے خیبر سے سات سمندر پار تک پھیل گئے۔

‎کپتان کی (دشمنوں کی نظر میں) سب سے بڑی خامی ہی یہ ہے کہ بِن داس بولتا ہے۔ لگی لپٹی اسے آتی نہیں اور جو دل میں ہو وہی زبان پر ہوتا ہے ۔

‎پاکستان میں لبرل بننا سب سے آسان کام ہے۔ مذہبی ، اخلاقی، روایتی اقدار کو پسِ پُشت ڈال کر، سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے یا جو لوگ خود کو بیچ کر تھوڑے بہت مشہور ہو چکے ہیں ، ٹاک شوز میں بیٹھ کر فوج کو گالیاں دیں، عمران خان کو طالبان خان اور دہشتگردوں کا ہمدرد ثابت کریں، مُلک کو لُوٹنے اور کھوکھلا کرنے والوں کا دفاع کریں، ہر وہ احتجاج جس کی اجازت آئینِ پاکستان اور جمہوری اقدار دیتی ہیں، کو اسٹیبلشمنٹ کی سازش بنا کر پیش کریں اور روزانہ شام سات سے رات بارہ بجے تک اپنے ہم خیال لفافی اینکرز کیساتھ مل کر اپنا بیانیہ لے کراتنا شورو غل  کریں کہ لوگ

‎اسے سچ سمجھنے لگیں۔

تمام مکاتبِ فکر متفق ہیں کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسلۂ انتہا پسندی ہے۔

‎وہ انتہاپسندی مذہبی ہو یا مادر پدر آزاد  لبرلز ہوں ، پاکستان کیلئے انتہائی خطرناک ہیں۔ زیادہ تر مولوی خالص سیاسی ہیں اور سعودی عرب اور ایران کی پراکسیز کے طور پر پاکستان کی تباہی میں اپنا اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور اسکا بھاری معاوضہ لیتے ہیں۔ ہمارے نام نہاد لبرل جن کی تعداد بمشکل دو تین سو ہو گی باقاعدہ ایک ایجنڈا پر کام کررہے ہیں۔ ان کو لبرل کہنا لبرلازم کی توہین ہے۔ یہی وہ موم بتی مافیا ہےجس کی عمران خان نے نشاندہی کی ہے۔ یہ موم بتی مافیا جانتی ہے کہ اس کھیل کے تانے بانے کہاں سے جا کر ملتے ہیں اور اس تماشے کی ڈوریاں کون ہلاتا ہے لیکن کیا کریں اس بےحساب رقم کی ترسیل کا جس سے اس موم بتی مافیا کا گھر چلتا ہے، مہنگی گاڑیاں، ڈیزائنر ہینڈ بیگ ، غیر ملکی دورے، فائیو سٹار لائف سٹائل ، شہرت، اہمیت کیا نہیں ملتا؟ کون چھوڑتا ہے ہاتھ میں آئے خزانے کو؟ اس خزانے کے بدلے کرنا ہی کیا پڑتا ہے؟ تھوڑی سی برائی پاکستان کی ، فوج کو گالیاں، رمضان کا مذاق، مذہبی اقدار کا مذاق ، پاکستان کی وہ تصویر پینٹ کرنا جو بھارت کو پسند ہے۔

‎موم بتی مافیا کی سربراہ ایک عمررسیدہ خاتون ، عاصمہ جہانگیر ،  سمجھی جاتی ہے۔ پاکستان میں مذہبی انتہا پسندوں کی پشت پناہی سے لے کر عمران خان کی مقبولیت سمیت ہر برائی کو پاکستان فوج سے جوڑ دینے کی انکو بیماری ہے۔ یہ وہی خاتون ہیں جو بھارتی ریاست مہاراشٹر کی دہشتگرد جماعت شیو سینا کے خالق بال ٹھاکرے کے چرنوں میں نمستے نمستے کرتے نہیں تھکتی تھی۔ حد تو یہ ہے کہ خاتون جب اس انتہاپسند سے ملنے گئی تو نارنجی رنگ کا وہ لباس زیب تن کیا جو دائیں بازو کے ہندو نظریات کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس منافق خاتون کا لبرل اور سیکولر چورن صرف پاکستان کیلئے ہے۔ شریفوں کی کرپٹ مافیا کیساتھ کھڑی انکا دفاع کررہی ہے کیونکہ انکی بقا اسکی اور اس جیسے بہت سے لوگوں کی بقا ہے۔ اسکے اپنے کرپشن کیسز کھل رہے ہیں اس سے پہلے یہ دنیا کو یہ باور کروانا چاہتی ہے کہ کیونکہ وہ فوج کے خلاف بہت بولتی ہے اسلیئے اس پر جھوٹے کیسز بنائے جارہے ہیں۔ یہ سازشی عورت بھول گئی ہے کہ عوام میں شعور اور آگہی آتی جا رہی ہے اور اب یہ مصالحہ صرف بھارتی اخباروں میں بکے گا جس کا پاکستان پر رتی برابر اثر بھی نہیں ہونے والا۔

‎موم بتی مافیا کی ایک اور رُکن شرمین عبید ہے جس نے دھوکہ دہی سے تیزاب گردی کا شکار عورت پر فلم بنائی، اسکے ساتھ جھوٹے وعدے کئے اور جب اس فلم پر آسکر ایوارڈ جیت لیا تو متاثرہ خاتون کو پہچاننے سے بھی انکار کردیا۔ اسی شرمین عبید نے مشہور امریکی گلوکارہ میڈونا سے ہمدردی اور مال بٹورنے کیلئے اسے ایک جھوٹی کہانی سنائی کہ اس نے اپنی جان پر کھیل کر کراچی میں لڑکیوں کیلئے ایک سکول بنایا ہے۔ کراچی جیسے شہر جہاں ہزاروں کی تعداد میں سکول ہیں اس طرح کی جھوٹی کہانی بنا کر نہ صرف پاکستان کی بدنامی پھیلائی گئی بلکہ یہ بھی ثابت کیا گیا کہ پاکستان میں تعلیم کا حصول انتہائی مشکل ہے۔ یہ موصوفہ خود کراچی کے سکولوں میں ہی پڑھی ہے لیکن ملک کو بیچتے ہوئے اس نے ایک لمحہ بھی یہ بات نہ سوچی۔

‎اس موم بتی مافیا کی منافقت کا یہ عالم ہے کہ اپنی مرضی کے مجرموں جیسے ممتاز قادری وغیرہ کی پھانسی پر تو شادیانے بجاتے ہیں لیکن کسی اور مجرم کو پھانسی ہو رہی ہو تو انہیں انسانی حقوق یاد آ جاتے ہیں۔ اس وقت انہیں پھانسی کی سزا ‘ظُلم اور بربریت’ لگنے لگتی ہے۔ دوغلے پن کی اس انتہا اور ان مذہبی جنونیوں میں کیا فرق ہے جو ممتاز قادری کو پیر بابا بنا کر پیش کررہے اور اپنا مذہبی ٹھیا چلا رہے ہیں؟

‎اس ملک کو سعودیہ اور ایران نے اپنی اپنی فرقہ واریت کی آگ پھیلانے کیلئے میدانِ جنگ بنایا ہوا ہے۔ سعودیہ تکفیریوں کی فنڈنگ کرتا ہے اور ایران ان نام نہاد لبرلز کی جو شیعہ کے قتل پر شیعہ جینوسائڈ کا واویلا کر کر کے آسمان سر پر اٹھا لیتا ہے لیکن جب عام پاکستانی مارا جاتا ہے تو پاکستانی جینو سائڈ کا شور کوئی نہیں مچاتا؟

‎ بھارت کے پیسے پر پلنے والے بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشتگرد چھپ کر ہماری فوج کے افسروں اور جوانوں کو بیدردی سے قتل کردیتے ہیں تو اس موم بتی مافیا کا کوئی رکن ان شہید فوجیوں کیلئے موم بتی روشن نہیں کرتا۔ کیوں؟ کیونکہ اسکا معاوضہ نہیں ملتا۔ اس وقت یہ منافق کہتے ہیں کہ فوجی اس کام کی تنخواہ لیتے ہیں۔ بھارت کا جاسوس کلبھوشن یادیو پکڑا جاتا ہے۔ وزیراعظم سمیت موم بتی مافیا کا ایک بھی رکن اسکی مذمت نہیں کرتا بلکہ بڑے خاموشی سے عالمی ثالثی عدالت کیساتھ ایک ایسے معاہدے پر دستخط کر لئے جاتے ہیں جس کا براہِ راست فائدہ بھارت اور پکڑے جانے والے دہشتگرد کلبھوشن کو پہنچتا ہے۔ مجال ہے جو یہ موم بتی مافیا منہ سے ایک لفظ پھوٹی ہو؟ مولویوں کو مار دو، انہیں ماورائے عدالت قتل کردو تو موم بتی مافیا تالیاں پیٹے گی لیکن بلوچوں کے ‘مِسنگ پرسنز’ پر انسانی حقوق کے ان منافق نمائندوں کے پورے پورے سیمینار منعقد کئے جائیں گے کیونکہ اس سے پاکستان اور افواجِ پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی پھیلانا بہت آسان ہوتا ہے۔ بعد میں وہی بلوچ پہاڑوں سے اتر کر ریاست کے سامنے ہتھیار پھینک دیتے ہیں تو اس موم بتی مافیا کو شرم بھی نہیں آتی۔

‎کب تک چلے گی یہ منافقت؟ کب تک لبرل ازم کے نام پر یہ موم بتی مافیا پاکستان کو بدنام کرتی رہے گی؟ عمران خان نے انکی دُم پر پاؤں رکھا تو یہ بلبلا اٹھے ہیں۔ غلط کہا کپتان نے؟ کیا پاکستان میں لبرل ازم کا مکروہ اور گھناؤنا چہرہ یہی نہیں ہے؟

‎موم بتی مافیا اور مولویوں کی بدنصیبی ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت اعتدال پسند ہے ورنہ یا تو مولوی یا پھر موم بتی مافیا حکومت کرتی اور ہم جیسا طبقہ ان دو بدترین اور مکروہ انتہا پسندوں کے بیچ میں پِس کر رہ جاتا۔

‎پاکستان اعتدال پسندوں کیلئے بنا نہ کہ مذہبی جنونیوں اور مادر پدر آزاد مافیا کیلئے جو انسیسٹ کو بھی قابلِ قبُول سمجھتے ہیں۔ 

‎میں اور مجھ سمیت ہر اعتدال پسند ان دونوں انتہاؤں پر لعنت بھیجتا اور اسی کو ہر برائی کی جڑ سمجھتا ہے۔



پاکستان زندہ باد۔ 

تبصرے

  1. اگ لگی ہے ان خونی درندوں کو خدا خان کو سلامت رکھیں

    جواب دیںحذف کریں
  2. خان پاکستان کی آخری امید ھے جو سچ کے لیے تن تنہا ڈٹ کر کھڑا ھے اللہ اسے کامیاب کرے آمین
    کنور حنان

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

محبت نامہ، صاحب جان کے نام _

Lest I Wither In Despair__

جب بھی ملتی ہے مجھے اجنبی لگتی کیوں ہے----__